اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش
تین نکات پر دلائل عدالت کے سامنے رکھوں گا، اٹارنی جنرل
پہلا نکتہ یہ ہے کہ 9 مئی کو کیا ہوا تھا، اٹارنی جنرل
دوسرا نکتہ عدالت کو کرائی گئی یقین دہانیوں پر عملدرآمد کا ہے، اٹارنی جنرل
تیسرا نکتہ اپیل کا حق دینے سے متعلق ہے، اٹارنی جنرل
گزشتہ ہفتے فیصلہ سا نہروں کے مسئلے اور پاک بھارت تنازع میں مصروف رہے، اٹارنی جنرل
اپیل کے حق والے نکلتے پر حکومت سے مشاورت کیلئے مزید ایک ہفتہ درکار ہوگا، اٹارنی جنرل
پالیسی فیصلہ حکومت جو مرضی کرے عدالت نے تو اپنا کیس دیکھنا ہے، جسٹس جمال مندوخیل
حکومت کے پالیسی فیصلے سے مقدمہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، جسٹس جمال مندوخیل
یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں کہ سول نظام ناکام ہوچکا ہے سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں، جسٹس جمال مندوخیل
پارلیمنٹ کی صوابدید ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کرے یا نہ کرے، جسٹس جمال مندوخیل
آپ کو تینوں نکات پر دلائل کیلئے کتنا وقت درکار ہوگا؟ جسٹس محمد علی مظہر
پینتالیس منٹ میں دلائل مکمل کر لوں گا، اٹارنی جنرل کا جواب
قانونی نکات پر خواجہ حارث دلائل مکمل کر چکے ہیں، اٹارنی جنرل
عدالت نے مزید سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی